Mala Novel By Nimra Ahmed

Mala ( مالا ) is a novel written by famed female writer Nimra Ahmed. It features a socio-romantic story that reveals the human emotions, feelings, and importance of relationships for a joyful life. It is amongst the most famous socio-romantic Urdu novels. 

Novel’s Story/Summary:

The novel’s story revolves around a boy named Kaif. He was unemployed for a long time, and now he was searching for a job. One day, A unknown person call him and offer a job, and tell him to meet with his boss. When he meets him, he offers a large amount of money for a job. He is given the job of protecting a girl. After this, his life remains not simple, and arise new complications and tribulations in his life.

The novel’s story is gripping and grips the reader from beginning to end. It exits a lasting impression on the reader after reading it. If you are a fan of socio-romantic stories, this is for you.

Nimra Ahmed, the writer of this novel, does not require any introduction to Urdu readers. She has accomplished so much in such a short time. She has written several superhit Urdu novels such as; HaalimNamalMushaf, and evergreen Jannat Kay Pattay. On this website, you can explore All Urdu Novels of Nimra Ahmed.

You might also want to these similar books: Bus Ik Lamha by Ujala Naz, Safar Ki Shaam by Farhat Ishtiaq, Wo Khwab Sa by Rabia Sajid.

Download Mala Novel in PDF

You can read this novel online – or download the complete Mala novel in pdf for offline reading. Please follow the below links to read online or download this book.

Please Note: The links below are only for viewing, educational, and research purposes. We urge you to please purchase the book to support the publisher and the writer.

Important!! – This novel is currently being published in Episodic Form. We shall keep updating this post with release of new episodes. Keep Visiting.

Download Episodes (1-7)Link 1 Link 2
Read Online
Episode 8 Link 1 – Link 2
Read Online
Episode 9Link 1 Link 2
Read Online
Episode 10Link 1Link 2
Read Online
Episode 11Link 1Link 2
Read Online
Episode 12Link 1Link 2
Read Online
Episode 13 Link 1Link 2
Read Online
Episode 14Link 1Link 2
Read Online
Episode 15Link 1 Link 2
Read Online
Episode 16Link 1Link 2
Read Online
Episode 17Link 1Link 2
Read Online
Episode 18Coming Soon

2,771 thoughts on “Mala Novel By Nimra Ahmed”

  1. mere khyal se book ko bookform main hi parh kar maza ata hai. the smell of books aur skoon se bhi. well I am not that adult I am just 14 years old so har waqt nahi hota mere pas mobile main zyada tar comp use karti……..

    Reply
    • بلکل صحیح کہا بیٹا آپ نے۔۔۔
      کتاب کا اصل مزہ تو ہاتھ میں لے کر پڑھنے میں ہے، آپ کو اگر کوئی کتاب چاہیئے ہو تو بتا دینا میں اس کی قیمت معلوم کر کے بتا دونگا ، اگر چاہیے ہوگی تو بھجوا دونگا۔۔۔

      Reply
  2. well main sargodha se thora agay joharabad se hun. to main mostly online hi mangwati isliye pooch rahi.Karachi ki to abhi tak shakal bhi nahi dekhi

    Reply
  3. آنسو سے مٹھائی تک۔۔۔
    Maarifat Namah

    ایک صاحب شدید مالی تنگی کا شکار تھے… کھانا پینا تو خیر پورا ہو جاتا تھا مگر رہائش کی سخت پریشانی تھی…
    وہ ایک اللہ والے بزرگ سے عقیدت رکھتے تھے… حالات سے تنگ ہو کر ان کی خدمت میں حاضر ہوئے… اور عرض کیا کہ حضرت! بہت تکلیف ہے، بہت پریشانی ہے… بس ایک کمرے کا گھر ہے… اس میں خود بھی رہتا ہوں میری بیوی اور چار بچے بھی ساتھ ہیں… بوڑھی والدہ اور دو بہنیں بھی ساتھ ہیں… اور خاندان کی ایک بوڑھی رشتہ دار بیوہ خاتون بھی میرے زیر کفالت ہیں… اتنے سارے افراد اور ایک کمرہ… بہت سخت پریشانی ہے… یہ کہتے ہوئے ان کے آنسو بار بار چھلک پڑے…
    بزرگ نے گردن جھکائی ، غور کیا اور فرمایا… تمہارا مسئلہ حل ہو جائے گا… ایک مرغا لے آؤ … اور اسے بھی اپنے کمرے میں ساتھ رکھ لو …
    وہ صاحب خوشی خوشی گئے… مرغا لیا اور اسے بھی کمرے میں رکھ لیا…
    ایک ہفتے بعد بزرگ کے پاس حاضر ہوئے تو پہلے سے زیادہ غمزدہ اور دکھی تھے… حضرت ! مسئلہ بالکل حل نہیں ہوا… بلکہ اب تو اور بڑھ گیا ہے… مرغا شور مچاتا ہے، گندگی پھیلاتا ہے…
    بزرگ نے گردن جھکائی، تھوڑا سا سوچا اور فرمایا… اب میں سمجھا… تمہارا مسئلہ تھوڑا بڑا ہے… تم ایک بکرا لے آؤ… اور اسے بھی ساتھ رکھو… اور ایک ہفتے بعد اطلاع دو…
    ہفتے بعد وہ صاحب آئے تو پریشانی سے کانپ رہے تھے…
    یا حضرت ! مسئلہ اور گھمبیر ہو گیا ہے … بکرا پیشاب بھی کر دیتا ہے اور نیند بھی ٹھیک نہیں کرنے دیتا…
    بزرگ نے غور کیا اور فرمایا… اچھا اچھا اب سمجھا تمہارا مسئلہ کیا ہے… تم ایسا کرو کہ ایک گدھا لے آؤ اور اسے بھی ساتھ رکھو… اور ہفتے بعد اطلاع کرو…
    ایک ہفتے بعد وہ صاحب آئے تو… لگتا تھا کہ… غم اور پریشانی سے ابھی وفات پا جائیں گے… آنسو اُن کی آنکھوں سے برس رہے تھے… اور وہ ادھ موئے ہو چکے تھے…
    یا حضرت! اب تو زندگی سے تنگ ہو گیا ہوں… گدھے نے تو جینا حرام کر دیا ہے …
    بزرگ نے فرمایا اچھا ایسا کرو کہ مرغا نکال دو… اور ہفتے بعد اطلاع کرو…
    وہ صاحب ہفتے بعد آئے اور کہنے لگے حالات میں تھوڑی سی بہتری ہو گئی ہے…
    بزرگ نے کہا… اچھا اب بکرا بھی نکال دو… اور ہفتے بعد اطلاع کرو…
    ہفتے بعد انہوں نے آ کر بتایا کہ حالات پہلے سے کافی بہتر ہیں…
    فرمایا اب گدھا بھی نکال دو اور ہفتے بعد اطلاع کرو…
    ہفتے بعد وہ صاحب آئے تو ہاتھ میں مٹھائی کا ڈبہ تھا…
    چہرے پر مسکراہٹ اور انگ انگ میں خوشی…
    یا حضرت! مسئلہ بالکل حل ہو گیا ہے… اب اپنا کمرہ بنگلہ لگتا ہے … سب گھر والے خوش ہیں… سب کھلے کھلے رہتے ہیں اور کمرہ… بالکل پاک صاف ہے… اسی خوشی میں مٹھائی لایا ہوں… قبول فرمائین ❤
    وہ صاحب مٹھائی دے کر چلے گئے تو بزرگ نے فرمایا کہ… اب اس کی گاڑی کامیابی والی سڑک پر آگئی ہے…
    اب یہ ہر دن… مزید راحت اور ترقی پائے گا ان شاء اللہ

    شکوے سے شکر تک

    وہ صاحب جب پہلی بار بزرگ کے پاس آئے تھے تو وہ رو رہے تھے… اور آخری بار جب آئے تو خوش تھے… حالانکہ وہی کمرہ تھا اور وہی افراد… کچھ بھی اضافہ نہ ہوا تھا…
    آنسو سے مٹھائی تک کا یہ سفر…
    شکوے سے شکر تک کا یہ سفر … بظاہر بہت چھوٹا ہے مگر حقیقت میں یہ… زمین سے آسمان تک کے سفر سے بھی زیادہ بڑا ہے …
    وہ صاحب آئے تھے تو بزرگ نے سمجھ لیا کہ … اُن کے رزق میں تنگی کا بڑا سبب… ان کی ناشکری اور بے صبری ہے… یہ اگر ناشکری چھوڑ دیں تو ان کی روزی کے تمام دروازے کھل جائیں گے… چنانچہ بزرگوں نے ان پر پہلے سخت بوجھ لادا پھر یہ بوجھ ہلکا کیا تو… ان کی حالت بدل گئی…

    اپنی بیماری میں کراہنے والا کوئی شخص… ہسپتال کے ایمرجنسی یا کیجولٹی وارڈ میں چلا جائے تو واپسی پر وہ شکر ادا کرتے ہوئے نکلتا ہے…

    شیطان کا ایک نام ’’کفور‘‘ ہے… بہت بڑا ناشکرا… اور یہی ’’ناشکری‘‘ شیطان کے ہتھیاروں میں سے ایک مہلک ہتھیار ہے… شیطان سارا دن اور ساری رات ناشکری بانٹتا ہے …
    آپ کے پاس جو سواری ہے… آپ کو اس سے اچھی سواری کی لالچ میں ڈال دے گا… تب اپنی سواری حقیر نظر آئے گی تو ضرور ناشکری ہو گی …
    اور جب ناشکری ہو گی تو پھر برکت ضرور اٹھ جائے گی…
    اس لئے ضروری ہے کہ… ہم شیطان کے اس وار کو سمجھیں … اور اللہ تعالیٰ نے ہمیں جو کچھ عطاء فرمایا ہے… اس پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کریں…
    اور اپنے دل کو اس نعمت پر راضی کریں…
    آج مسلمانوں میں جو ہر طرف رزق کی تنگی اور بے برکتی پھیلی ہوئی ہے… اس کا ایک بڑا سبب… یہی ناشکری ہے
    اس ناشکری سے ہم سب توبہ کریں… اور اللہ تعالیٰ سے دعاء مانگا کریں

    اَللّٰھُمَّ رَضِّنِیْ بِمَا قَضَیْتَ لِیْ
    اَللّٰھُمَّ رَبِّ قَنِّعْنِیْ بِمَا رَزَقْتَنِیْ وَبَارِکْ لِیْ فِیْمَا اَعْطَیْتَنِیْ
    یا اللہ مجھے جو عطاء فرمایا ہے… اسی پر مجھے خوشی اور قناعت عطاء فرما دیجئے

    رَضِیْتُ مَا اَعْطَانِیَ اللّٰہُ
    میں اس پر راضی ہوں… جو کچھ اللہ تعالیٰ نے مجھے عطاء فرمایا ہے…
    میاں بیوی ، اولاد، مکان ، خوراک ، کپڑے ،صحت وغیرہ… ان سب میں ہم شکرگذاری کے راستے کو اختیار کریں…

    #سعدی_کے_قلم_سے

    Reply
  4. jab zindgi shuro ho gi by abu yahyah. mout k bad ki haqiqi zindgi k bary me hai. insan ki rooh kesy parwaz krti h. mout ki sakhti. Allah ka darbar. behten book h but unky liye jo mutaly ka zooq rakhty hein. parhni chahye. l

    Reply

Leave a Comment